اسلام آباد: وفاقی حکومت نے وزیرِاعظم کے امدادی پیکج میں ایک اہم ترمیم کرتے ہوئے دورانِ سروس وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے اہل خانہ کو ملازمت دینے کی شق ختم کر دی ہے۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک حالیہ فیصلے کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
کابینہ سیکرٹریٹ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ باضابطہ اعلامیے کے مطابق، وزیرِاعظم کے امدادی پیکج میں سے سرکاری ملازمین کی وفات پر ان کے اہل خانہ کو ملازمت دینے کی سہولت واپس لے لی گئی ہے۔ تاہم، اس پیکج کے تحت دیگر مراعات بدستور اہل خانہ کو فراہم کی جائیں گی۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ نیا حکم صرف عام حالات میں وفات پانے والے سرکاری ملازمین پر لاگو ہوگا، جبکہ وہ سرکاری ملازمین جو دہشت گردی یا شہادت کے دیگر واقعات میں جاں بحق ہوں گے، ان کے ورثا کو ملازمت دینے کی سہولت برقرار رہے گی۔ اسی طرح، جن ورثا کو پہلے ہی اس پالیسی کے تحت ملازمت مل چکی ہے، ان کے تقرر پر بھی اس فیصلے کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
تمام وزارتوں اور محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس فیصلے کو اپنے ماتحت اداروں تک پہنچائیں اور اس پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔