وزیراعظم پاکستان کی زیرِ قیادت رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس، ملازمین کے مطالبات پر اہم پیشرفت
اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان کی جانب سے رانا ثناء اللہ صاحب کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی کا اہم اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا، جس میں تمام صوبائی اور وفاقی قائدین نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد سرکاری ملازمین کے مطالبات کا جائزہ لینا اور ان کے حل کے لیے ممکنہ اقدامات پر غور کرنا تھا۔
تکنیکی فزیبلٹی اور مالیاتی اثرات کا تخمینہ لگانے کا فیصلہ
میٹنگ میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مطالبات کی تکنیکی فزیبلٹی اور مالیاتی اثرات کا تخمینہ لگانے کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو وزارت خزانہ کے ساتھ مل کر تفصیلی جائزہ لے گی۔
پنجاب کی نمائندگی مرکزی صدر گی کا پاکستان، راجہ طاہر صاحب، خیبر پختونخوا کی نمائندگی حیدر علی خان مرکزی چیئرمین جبکہ وفاق کی جانب سے رحمان علی باجوہ بطور چیف کوآرڈینیٹر اس سب کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
مطالبات کی منظوری کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت
رحمان علی باجوہ نے کہا، "انشاءاللہ پوری کوشش ہوگی کہ وزارت خزانہ کو معاملات کو الجھانے نہ دیا جائے اور حتی الامکان کوشش ہوگی کہ آج ہی چیزوں کو حتمی شکل دی جائے۔" انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی کمیٹی، جس کی سربراہی رانا ثناء اللہ صاحب کر رہے ہیں، اس کے تحت جلد میٹنگ بلا کر حل طلب معاملات کو منظور کروایا جائے گا۔
سب کمیٹی کی پہلی میٹنگ آج نیشنل اسمبلی میں ہوگی
سب کمیٹی کی پہلی میٹنگ آج سہ پہر تین بجے نیشنل اسمبلی میں منعقد ہوگی، جس کے چیئرمین طارق فضل چودھری ہوں گے۔ اس میٹنگ میں آگاہ کے نمائندگان اور وزارت خزانہ کے نمائندے شریک ہوں گے۔
20 فروری تک مسائل کے حل کی ڈیڈ لائن
حکومت کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ تمام مسائل 20 فروری سے قبل حل کیے جائیں۔ رحمان علی باجوہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی کمیٹی پر بھروسہ ہے لیکن آئی ایم ایف کے کردار پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "پہلے مرحلے میں حکومت کو قائل کرنا تھا کہ مطالبات جائز ہیں، جو ہم کروا چکے۔ اگلے مرحلے میں مالیاتی تخمینہ لگایا جائے گا اور اگر رکاوٹ آئی ایم ایف سے ہوئی تو حکومت کا فرض ہے کہ اس معاملے کو حل کرے۔"
ملازمین کو 20 فروری کی تیاری کی ہدایت
رحمان علی باجوہ نے ملازمین کو ہدایت دی کہ وہ 20 فروری کے لیے بھرپور تیاری کریں۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ مطالبات ضرور پورے ہوں گے اور اس کا انحصار ملازمین کی تیاری اور اعتماد پر ہے۔