سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 5 فیصد اضافے کی تجویز مسترد
اسلام آباد –وزارت خزانہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 5 فیصد اضافے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، وزارت خزانہ نے ملازمین کی الاونسز بڑھانے کے مطالبے کو بھی غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ مالی حالات میں اس اضافے کی گنجائش نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الاونسز اور دیگر مراعات میں اضافہ کرنے سے قومی خزانے پر 231 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا، جو موجودہ مالی بحران میں ممکن نہیں۔
وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق، مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں پہلے ہی سے مختلف شعبوں کے لیے مختص فنڈز میں کمی کی گئی ہے، اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مزید اضافہ بجٹ خسارے میں اضافہ کرے گا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، موجودہ مالی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کفایت شعاری اپنانے اور اخراجات کو قابو میں رکھنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ اس فیصلے سے سرکاری ملازمین میں مایوسی پھیلنے کا امکان ہے، تاہم حکومت نے واضح کیا ہے کہ مستقبل میں معاشی صورتحال میں بہتری کے بعد اس تجویز پر دوبارہ غور کیا جا سکتا ہے۔